فِي جِيدِهَا حَبْلٌ مِنْ مَسَدٍ
احمد علی
اس کی گردن میں موُنج کی رسیّ ہے
جالندہری
اس کے گلے میں مونج کی رسّی ہو گی
علامہ جوادی
اس کی گردن میں بٹی ہوئی رسی بندھی ہوئی ہے
محمد جوناگڑھی
اس کی گردن میں پوست کھجور کی بٹی ہوئی رسی ہوگی
احمد رضا خان
اس کے گلے میں کھجور کی چھال کا رسّا،
ابوالاعلی مودودی
اُس کی گردن میں مونجھ کی رسی ہوگی
محمد حسین نجفی
اور اس کی گردن میں مُونج کی بٹی ہوئی رسی ہے۔
طاہر القادری
اس کی گردن میں کھجور کی چھال کا (وہی) رسّہ ہوگا (جس سے کانٹوں کا گٹھا باندھتی ہے)،
: