كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنْسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِنْكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ
احمد علی
(اور) مشال شیطان کی سی ہے کہ وہ آدمی سے کہتا ہے کہ تو منکر ہو جا پھر جب وہ منکر ہو جاتا ہے تو کہتا ہے بے شک میں تم سے بری ہوں کیوں کہ میں الله سے ڈرتا ہوں جو سارے جہاں کا رب ہے
جالندہری
منافقوں کی) مثال شیطان کی سی ہے کہ انسان سے کہتا رہا کہ کافر ہوجا۔ جب وہ کافر ہوگیا تو کہنے لگا کہ مجھے تجھ سے کچھ سروکار نہیں۔ مجھ کو خدائے رب العالمین سے ڈر لگتا ہے
علامہ جوادی
ان کی مثال شیطان جیسی ہے کہ اس نے انسان سے کہا کہ کفر اختیار کرلے اور جب وہ کافر ہوگیا تو کہنے لگا کہ میں تجھ سے بیزار ہوں میں تو عالمین کے پروردگار سے ڈرتا ہوں
محمد جوناگڑھی
شیطان کی طرح کہ اس نے انسان سے کہا کفر کر، جب وه کفر کر چکا تو کہنے لگا میں تو تجھ سے بری ہوں، میں تو اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں
احمد رضا خان
شیطان کی کہاوت جب اس نے آدمی سے کہا کفر کر پھر جب اس نے کفر کرلیا بولا میں تجھ سے الگ ہوں میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو سارے جہان کا رب
ابوالاعلی مودودی
اِن کی مثال شیطان کی سی ہے کہ پہلے وہ انسان سے کہتا ہے کہ کفر کر، اور جب انسان کفر کر بیٹھتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ میں تجھ سے بری الذمہ ہوں، مجھے تو اللہ رب العالمین سے ڈر لگتا ہے
محمد حسین نجفی
اور یہ شیطان کی مانند ہیں جو (پہلے) انسان سے کہتا ہے کہ کفر اختیار کر اور جب وہ کافر ہو جاتا ہے تو وہ (شیطان) کہتا ہے کہ میں تجھ سے بیزار ہوں میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو رب العالمین ہے۔
طاہر القادری
(منافقوں کی مثال) شیطان جیسی ہے جب وہ انسان سے کہتا ہے کہ تُو کافر ہو جا، پھر جب وہ کافر ہوجاتا ہے تو (شیطان) کہتا ہے: میں تجھ سے بیزار ہوں، بیشک میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو تمام جہانوں کا رب ہے،
: