فَذَاقَتْ وَبَالَ أَمْرِهَا وَكَانَ عَاقِبَةُ أَمْرِهَا خُسْرًا
احمد علی
پس ان بستیوں نے اپنے کام کا وبال چکھا اور ان کا انجام کار بربادی ہوئی
جالندہری
سو انہوں نے اپنے کاموں کی سزا کا مزہ چکھ لیا اور ان کا انجام نقصان ہی تو تھا
علامہ جوادی
پھر انہوں نے اپنے کام کے وبال کا مزہ چکھ لیا اور آخری انجام خسارہ ہی قرار پایا
محمد جوناگڑھی
پس انہوں نے اپنے کرتوت کا مزه چکھ لیا اور انجام کار ان کا خساره ہی ہوا
احمد رضا خان
تو انہوں نے اپنے کیے کا وبال چکھا اور ان کے کام انجام گھاٹا ہوا،
ابوالاعلی مودودی
انہوں نے اپنے کیے کا مزا چکھ لیا اور اُن کا انجام کار گھاٹا ہی گھاٹا ہے
محمد حسین نجفی
پس انہوں نے اپنے کئے (کرتوت) کا وبال چکھا اور ان کے کام کا انجام گھاٹا تھا۔
طاہر القادری
سو انہوں نے اپنے کئے کا وبال چکھ لیا اور اُن کے کام کا انجام خسارہ ہی ہوا،
: