وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَىٰ
احمد علی
اور رات کی جب وہ چھا جائے
جالندہری
اور رات (کی تاریکی) کی جب چھا جائے
علامہ جوادی
اور قسم ہے رات کی جب وہ چیزوں کی پردہ پوشی کرے
محمد جوناگڑھی
اور قسم ہے رات کی جب چھا جائے
احمد رضا خان
اور رات کی جب پردہ ڈالے
ابوالاعلی مودودی
اور رات کی جبکہ وہ سکون کے ساتھ طاری ہو جائے
محمد حسین نجفی
اور رات کی جب کہ وہ آرام و سکون کے ساتھ چھا جائے۔
طاہر القادری
اور قَسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے۔ (یا:- اے حبیبِ مکرّم!) قَسم ہے سیاہ رات کی (طرح آپ کی زلفِ عنبریں کی) جب وہ (آپ کے رُخ زیبا یا شانوں پر) چھا جائے)۔ (یا:- قَسم ہے رات کی (طرح آپ کے حجابِ ذات کی) جب کہ وہ (آپ کے نورِ حقیقت کو کئی پردوں میں) چھپائے ہوئے ہے)،