وَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ فَزَادَتْهُمْ رِجْسًا إِلَىٰ رِجْسِهِمْ وَمَاتُوا وَهُمْ كَافِرُونَ
احمد علی
اور جن کے دلوں میں مرض ہے سوان کے حق میں نجاست پر نجاست بڑھا دی اور وہ مرتے دم تک کافر ہی رہے
جالندہری
اور جن کے دلوں میں مرض ہے، ان کے حق میں خبث پر خبث زیادہ کیا اور وہ مرے بھی تو کافر کے کافر
علامہ جوادی
اور جن کے دلوں میں مرض ہے ان کے مرض میں سورہ ہی سے اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ کفر ہی کی حالت میں مرجاتے ہیں
محمد جوناگڑھی
اور جن کے دلوں میں روگ ہے اس سورت نے ان میں ان کی گندگی کے ساتھ اور گندگی بڑھا دی اور وه حالت کفر ہی میں مر گئے
احمد رضا خان
اور جن کے دلوں میں آزار ہے انہیں اور پلیدی پر پلیدی بڑھائی اور وہ کفر ہی پر مر گئے،
ابوالاعلی مودودی
البتہ جن لوگوں کے دلوں کو (نفاق کا) روگ لگا ہوا تھا اُن کی سابق نجاست پر (ہر نئی سورت نے) ایک اور نجاست کا اضافہ کر دیا اور وہ مرتے دم تک کفر ہی میں مبتلا رہے
محمد حسین نجفی
اور جن لوگوں کے دلوں میں (نفاق کی) بیماری ہے تو یہ سورہ ان کی موجودہ نجاست و خباثت میں اور اضافہ کر دیتی ہے اور وہ کفر کی حالت میں مر جاتے ہیں۔
طاہر القادری
اور جن لوگوں کے دلوں میں بیماری ہے تو اس (سورت) نے ان کی خباثتِ (کفر و نفاق) پر مزید پلیدی (اور خباثت) بڑھا دی اور وہ اس حالت میں مرے کہ کافر ہی تھے،
: