أَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيمًا فَآوَىٰ
احمد علی
کیا اس نے آپ کو یتیم نہیں پایا تھا پھر جگہ دی
جالندہری
بھلا اس نے تمہیں یتیم پا کر جگہ نہیں دی؟ (بےشک دی)
علامہ جوادی
کیا اس نے تم کو یتیم پاکر پناہ نہیں دی ہے
محمد جوناگڑھی
کیا اس نے تجھے یتیم پا کر جگہ نہیں دی
احمد رضا خان
کیا اس نے تمہیں یتیم نہ پایا پھر جگہ دی
ابوالاعلی مودودی
کیا اس نے تم کو یتیم نہیں پایا اور پھر ٹھکانا فراہم کیا؟
محمد حسین نجفی
کیا خدانے آپ(ص) کو یتیم نہیں پایا؟ تو پناہ کی جگہ دی؟
طاہر القادری
(اے حبیب!) کیا اس نے آپ کو یتیم نہیں پایا پھر اس نے (آپ کو معزّز و مکرّم) ٹھکانا دیا۔ یا- کیا اس نے آپ کو (مہربان) نہیں پایا پھر اس نے (آپ کے ذریعے) یتیموں کو ٹھکانا دیا)٭، ٭ اِس ترجہ میں یتیماً کو فاٰوٰی کا مفعولِ مقدّم قرار دیا گیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: التفسیر الکبیر، القرطبی، البحر المحیط، روح البیان، الشفاء اور شرح خفاجی)